Urdu Poetry, Urdu Shairy,
تمھارا پیارا چھپ چھپ کر کئی چہرے بدلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو تمھارا ہجر شدت سے میرے دل کو مسلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو سمندر آشنا آنکھوں میں صحرا آن بستے ہیں تمھیں جب بھول جاتا ہوں پھر ان صحراؤں میں اک خواب کا چشمہ نکلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو میں اپنے ہاتھ سے تیری سنہری یاد کی پلکیں سجاتا ہوں خیالوں میں خیالوں میں تیرا موسم کئی پہلو بدلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو تیری پر چھائیاں، ہر سو میرے، تنہائیوں کا رقص کرتی ہیں اداسی پر میرے سینے میں اک بے چین سا بچہ مچلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو کسی فٹ پاتھ پر، بازار میں باغات میں یا پھر کسی دریا کنارے پر بہت خوش ہو کے جب کوئی کسی کے ساتھ چلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو میں سارا دن کوئی سنگی مجسمہ بن کے رہتا ہوں مگر جب شام ڈھلتی ہے میرے دل کی جگہ پر کوئی پتھر سا پگھلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو تصور میں تمھارے سنگ بیتی بارشیں اکثر تمھیں آواز دیتی ہیں نگاہوں میں تمھاری دھوپ کا اک دیپ جلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو کبھی کوئی ستارہ آنکھ سے ہوتا ہوا بجھتا ہے آ کے گود میں گر کر بھی کوئی بہت دور ابھرتا اور ڈھلتا ہے مجھے تم یاد آتے ہو..........
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment